مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امتِ واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے مسجد حسنین بہمن، مومباسا (کینیا) میں ایامِ فاطمیہ کی پہلی مجلس سے خطاب کیا۔
انہوں نے سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی شخصیت اور مقام کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ خداوند متعال کی بارگاہ میں اہمیت اور مرتبہ کے اعتبار سے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ہستی ہمارے علم و فہم سے بالا تر ہے، تاہم کلامِ خدا، کلامِ رسول و آئمہ اطہار علیہم السلام ملاحظہ کرنے سے بی بی کے مقام کو سمجھنا کسی حد تک ممکن ہے۔ نبی رحمت صلی اللہ علیہ و آلہ سے لے کر امام زمان عجل اللہ فرج تک کی ڈھائی سو سالہ سیرت کے مطالعہ کے بعد اس حیران کن حقیقت کا انکشاف ہوتا ہے کہ جو ہستیاں مخلوقِ کائنات پر اللہ تعالی کی حجت اور دلیل ہیں، وہ سب کی سب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے گرد شمع کے پروانوں کی طرح طواف کرتی ہیں۔ کلامِ معصومؑ کے مطابق حضرت فاطمہؑ ”لیلة القدر“ ہیں جس میں خدا تعالی نے بارہ قرآن (آئمہ معصومینؑ) کو اتارا۔ سیدہ نساء العالمین اللہ کا فیض مخلوق تک پہنچانے کا سریع ترین ذریعہ ہیں۔ حدیث کے مطابق علیؑ و فاطمہؑ امت کے ماں اور باپ ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جناب فاطمہؑ سراپا رحمت اور زمین پر خداوند کریم کی رحمتِ بیکراں کا عملی مجسم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی معرفت حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ انسان کا دل پاک ہو، کثیف قلب کی ظرفیت نورانی قلب کے مقابلہ میں کم ہوتی ہے لہذا جس کا دل جتنا پاکیزہ ہوگا وہ اتنی زیادہ بی بی کی معرفت کو قبول کرے گا۔ اللہ تعالی جن لوگوں کو کسی امتحان کے لئے منتخب کرتا ہے، اگر وہ اپنے قلوب میں چہاردہ معصومین علیہم السلام کی معرفت کو مستقر کر لیں تو ان کی قلبی نورانیت میں اضافہ ہو جاتا ہے، یہاں تک کہ اس کی فکر، نگاہیں اور گفتگو چہاردہ معصومین علیہم السلام کی ترجمان بن جاتی ہے اس کی خوشی اور غم کی کیفیات ان ہستیوں کے محسوسات کی تابع ہو جاتی ہیں۔ اس اتصال کے بعد یہ ہستیاں اپنے چاہنے والوں کو مایوس کرتی ہیں اور نہ ان کو خالی ہاتھ لوٹاتی ہیں۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اللہ کی صفات کا مظہر ہیں اور خدا کی طرح اپنی رحیمیت کا اظہار اس انداز سے کرتی ہیں کہ کسی دشمن کو بھی اپنے سایہ عاطفت سے محروم نہیں کرتیں۔ ایسا اس لئے ہے کیونکہ آپؑ چاہتی ہیں کہ ہر انسان خدا کی بارگاہ کی طرف رجوع کرے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ آپ سے جُڑنے والا شخص ترقی کی راہ پر گامزن ہو جاتا ہے۔
آپ کا تبصرہ